Genesis Chapter 1





پیَدایش:1

 Ms. Sophia Aqeel Gill 


پیَدایش 1:1 خُدا نے ابتدا میں زمین و آسمان کو پَیدا کیا۔

پیَدایش 1:2 اور زمین ویران اور سُنسان تھی اور گہراو کے اُوپر اندھیرا تھا اور خُدا کی روُح پانی کی سطح پر جُنبش کرتی تھی ۔

پیَدایش 1:3 اور خُدا نے کہا کہ روشنی ہو جا اور روشنی ہو گئی۔

پیَدایش 1:4 اور خُدا نے کہاکہ روشنی اچھی ہے اور خُدا نے روشنی کو تاریکی سے جُدا کیا

پیَدایش 1:5 اور خُدا نے روشنی کو دن کہا اور تاریکی کو رات اور شام ہوئی اور صُبح ہوئی ۔ سو پہلا دن ہوا۔

پیَدایش 1:6 اور خُد ا نے کہا کہ پانیوں کے درمیان فضا ہو تاکہ پانی پانی سے جُدا ہو جائے۔

پیَدایش 1:7 پس خُدا نے فضا کو بنایا اور فضا کے نیچے کے پانی کو فضا کے اُوپر کے پانی سے جُدا کیا اور ایسا ہی ہوا ۔

پیَدایش 1:8 اور خُدا نے فضا کو آسمان کہا اور شام ہوئی اور صُبح ہوئی ۔ سو دُوسرا دن ہوا۔

پیَدایش 1:9 اور خُدا نے کہا کہ آسمان کے نیچے کا پانی ایک جگہ جمع ہو کر خُشکی نظر آئے اور اَیسا ہی ہوا ۔

پیَدایش 1:10 اور خُدا نے خُشکی کو زمین کہا اور جو پانی جمع ہوگیا تھا اُسکو سمندر اور خُدا نے دیکھا کہ اچھا ہے ۔

پیَدایش 1:11 اور خُدا نے کہا زمین گھاس اور بیج دار بوٹیوں کو اور پھلدار درختوں کو جو اپنی اپنی جنس کے موافِق پھلیں اور جو زمین پر اپنے آپ ہی میں بیج رکھیں اُگائے اور ایسا ہی ہوا۔

پیَدایش 1:12 تب زمین نے گھاس اور بوُٹیوں کو جو اپنی اپنی جِنس کے موافق بیج رکھیں اور پلدار درختوں کو جنکے بیج اُنکی جِنس کے مُوافِق اُن میں ہیں اُگیا اور خُدا نے دیکھا کہ اچھا ہے۔

پیَدایش 1:13 اور شام ہوئی اور صُبح ہوئی ۔ سو تیسرا دِن ہوا۔

پیَدایش 1:14 ۔ اور خُدا نے کہا کہ فلک پر نیر ہوں کہ دِن کو رات سے الگ کریں اور وہ نشانوں اور زمانوں اور دِنوں اور برسوں کے اِمتیاز کے لئے ہوں ۔

پیَدایش 1:15 اور فلک پر انوار کے لئے ہوں کہ زمین پر روشنی ڈالیں اور اَیسا ہی ہوا ۔

پیَدایش 1:16 خُدا نے دو بڑے نیر بنائے ۔ ایک نیر اکبر کہ دن کو حکم کرے اور ایک نیر اصغرکہ رات پر حکم کرے اور اُس نے ستاروں کو بھی بنایا ۔

پیَدایش 1:17 اور خُدا نے اُنکوں فلک پر رکھا کہ زمین پر روشنی ڈالیں ۔ اور دِن پر اور رات پر حکم کریں اور اُجالے کو اندھیرے سے جُدا کریں اور خُدا نے دیکھا کہ اچھا ہے ۔

پیَدایش 1:18 اور شام ہوئی اور صُبح ہوئی۔ سو چوتھا دن ہوا ۔

پیَدایش 1:19 اور خُدا نے کہا کہ پانی جانداروں کو کثرت سے پیدا کرے اور پرندے زمین کے اُوپر فضا میں اُڑیں۔

پیَدایش 1:20 اور خُدا نے بڑے بڑے دریائی جانوروں کو اور ہر قسم کے جاندار کو جو پانی سے بکثرت پیدا ہوئے تھے اُنکی جنسِ کے موافِق اور ہر قسم کے پرندوں کو اُنکی جنس کے مُوافق پیدا کیا اور خُدا نے دیکھا کہ اچھا ہے ۔

پیَدایش 1:21 -

پیَدایش 1:22 اور خُدا نے اُنکو یہ کہکر برکت دی کہ پھلو اور بڑھو اور اِن سمندروں کے پانی کو بھر دو اور پرندے زمین پر بہت بڑھ جائیں ۔

پیَدایش 1:23 اور شام ہوئی اور صبح ہوئی ۔ سو پانچواں دِن ہوا۔

پیَدایش 1:24 اور خُدا نے کہا کہ زمین جانداروں کو اُنکی جِنسکے موافق چوپائے اور رینگنے والے جاندار اور جنگلی جانور اُنکی جِنس کے موافق پیدا کرے اور اَیسا ہی ہوا۔

پیَدایش 1:25 ۔ اور خُدا نے جنگلی جانوروں اور چوپایوں کو اُنکی جنِس کے موافق بنایا اور خُدا نے دیکھا کہ اچھا ہے ۔

پیَدایش 1:26 پھر خُدا نے کہا کہ ہم اِنسان کو اپنی صُورت پر اپنی شبیہ کی مانند بنائیں اور وہ سمندر کی مچھلیوں اور آسمان کے پرندوں اور چوپایوں اور تمام زمین اور سب جانداروں پر جو زمین پر رینگتے ہیں اِختیار رکھیں ۔

پیَدایش 1:27 اور خُدا نے انسان کو اپنی صور ت پر پیدا کیا ۔ خُدا کی صورت پر اُسکو پیدا کیا ۔ نر و ناری اُنکو پیدا کیا۔

پیَدایش 1:28 خُدا نے اُنکو برکت دی اور کہا کہ پھلو اور بڑھو اور زمین کو معُمورو محکوم کرو اور سمندر کی مچھلیوں اور ہوا کے پرندوں اور کُل جانوروں پر جو زمین پر چلتے ہیں اِختیار رکھو ۔

پیَدایش 1:29 اور خُدا نے کہا کہ دیکھو میں تمام رُوی زمین کی کُل بیج دار سبزی اور ہر درخت جس میں اُسکا بیج دار زمین کی کُل بیج دار سبزی اور ہر درخت جس میں اُسکا بیج دار پھل ہو تمکو دیتا ہوں ۔ یہ تمہارے کھانے کو ہوں ۔

پیَدایش 1:30 اور زمین کے کل جانوروں کے لئے اور ہوا کے کُل پرندوں کے اور اُن سب کے لِئے جو زمین پر رینگنے والے ہیں جن میں زندگی کا دم ہے کُل ہری بوٹیاں کھانے کو دیتا ہوں اور اَیسا ہی ہوا۔ ۔

پیَدایش 1:31 اور خُدا نے سب پر جو اُس نے بنایا تھا نظر کی اور دیکھا کہ بہت اچھا ہے اور شام ہوئی اور صُبح ہوئی اور چھٹا دِن ہوا ۔

Genesis 1

(KJV)

1 In the beginning God created the heaven and the earth.

 

2 And the earth was without form, and void; and darkness was upon the face of the deep. And the Spirit of God moved upon the face of the waters.

 

3 And God said, Let there be light: and there was light.

 

4 And God saw the light, that it was good: and God divided the light from the darkness.

 

5 And God called the light Day, and the darkness he called Night. And the evening and the morning were the first day.

 

6 And God said, Let there be a firmament in the midst of the waters, and let it divide the waters from the waters.

 

7 And God made the firmament, and divided the waters which were under the firmament from the waters which were above the firmament: and it was so.

 

8 And God called the firmament Heaven. And the evening and the morning were the second day.

 

9 And God said, Let the waters under the heaven be gathered together unto one place, and let the dry land appear: and it was so.

 

10 And God called the dry land Earth; and the gathering together of the waters called he Seas: and God saw that it was good.

 

11 And God said, Let the earth bring forth grass, the herb yielding seed, and the fruit tree yielding fruit after his kind, whose seed is in itself, upon the earth: and it was so.

 

12 And the earth brought forth grass, and herb yielding seed after his kind, and the tree yielding fruit, whose seed was in itself, after his kind: and God saw that it was good.

 

13 And the evening and the morning were the third day.

 

14 And God said, Let there be lights in the firmament of the heaven to divide the day from the night; and let them be for signs, and for seasons, and for days, and years:

 

15 And let them be for lights in the firmament of the heaven to give light upon the earth: and it was so.

 

16 And God made two great lights; the greater light to rule the day, and the lesser light to rule the night: he made the stars also.

 

17 And God set them in the firmament of the heaven to give light upon the earth,

 

18 And to rule over the day and over the night, and to divide the light from the darkness: and God saw that it was good.

 

19 And the evening and the morning were the fourth day.

 

20 And God said, Let the waters bring forth abundantly the moving creature that hath life, and fowl that may fly above the earth in the open firmament of heaven.

 

21 And God created great whales, and every living creature that moveth, which the waters brought forth abundantly, after their kind, and every winged fowl after his kind: and God saw that it was good.

 

22 And God blessed them, saying, Be fruitful, and multiply, and fill the waters in the seas, and let fowl multiply in the earth.

 

23 And the evening and the morning were the fifth day.

 

24 And God said, Let the earth bring forth the living creature after his kind, cattle, and creeping thing, and beast of the earth after his kind: and it was so.

 

25 And God made the beast of the earth after his kind, and cattle after their kind, and every thing that creepeth upon the earth after his kind: and God saw that it was good.

 

26 And God said, Let us make man in our image, after our likeness: and let them have dominion over the fish of the sea, and over the fowl of the air, and over the cattle, and over all the earth, and over every creeping thing that creepeth upon the earth.

 

27 So God created man in his own image, in the image of God created he him; male and female created he them.

 

28 And God blessed them, and God said unto them, Be fruitful, and multiply, and replenish the earth, and subdue it: and have dominion over the fish of the sea, and over the fowl of the air, and over every living thing that moveth upon the earth.

 

29 And God said, Behold, I have given you every herb bearing seed, which is upon the face of all the earth, and every tree, in the which is the fruit of a tree yielding seed; to you it shall be for meat.

 

30 And to every beast of the earth, and to every fowl of the air, and to every thing that creepeth upon the earth, wherein there is life, I have given every green herb for meat: and it was so.

 

31 And God saw every thing that he had made, and, behold, it was very good. And the evening and the morning were the sixth day.


Comments